
ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ، ہفتہ وار رپورٹ جاری!
مہنگائی میں اضافہ کا خلاصہ:
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق،
24 جولائی 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں 4.07 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ پچھلے ہفتے کے مقابلے میں، جب مہنگائی میں صرف 0.38 فیصد اضافہ ہوا تھا، بہت زیادہ ہے۔
اہم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور کمی:
رپورٹ کے مطابق،
چند اہم اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جن میں
– گیس چارجز (پہلی سہ ماہی) میں 29.85 فیصد
– ٹماٹر 22.93 فیصد
– بجلی چارجز (پہلی سہ ماہی) میں 21.46 فیصد
– انڈہ 3.96 فیصد،
-لہسن 1.39 فیصد
– سگریٹ 0.51 فیصد
– بیف 0.46 فیصد
– باسمتی چاول 0.45 فیصد
– خشک دودھ 0.29 فیصد
– توانائی سیور 0.23 فیصد
– تازہ دودھ کی قیمت میں 0.16 فیصد کا اضافہ شامل ہے۔
اس کے برعکس، کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے، جن میں
– چکن 7.95 فیصد
– چینی 4.25 فیصد
– پیاز 3.05 فیصد
– کیلے 2.81 فیصد
– ایل پی جی 2.09 فیصد
– آلو 1.82 فیصد
– آٹا 1.19 فیصد
– مونگ کی دال 0.43 فیصد
– چنے کی دال 0.32 فیصد سستی ہوئی ہے۔
صارفین پر اثرات اور قیمتوں کا جائزہ:
رپورٹ کے مطابق،
اس ہفتے 51 میں سے 14 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا،
12 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، اور 25 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
اہم اشیاء کی اضافی قیمتیں:
سب سے زیادہ اضافہ
– خواتین کی سینڈل کی قیمت میں 55.62 فیصد
– گیس چارجز 29.85 فیصد
– چینی 21.89 فیصد
– مونگ کی دال 16.42 فیصد
– گائے کا گوشت 14.08 فیصد
– ویجیٹیبل گھی 2.5 کلو 12.46 فیصد
– ویجیٹیبل گھی 1 کلو 12.17 فیصد
– گُڑ 11.30 فیصد
– انڈہ 10.70 فیصد
– جلانے کی لکڑی 10.52 فیصد
– پکی ہوئی دال 9.47 فیصد
– پرنٹڈ لان 7.32 فیصد شامل ہیں۔
سب سے زیادہ کمی والی اشیاء:
قیمتوں میں سب سے زیادہ کمی
– پیاز 49.13 فیصد
– ٹماٹر 30.2 فیصد
– بجلی چارجز 24.23 فیصد
– لہسن 23.64 فیصد
– آٹا 23.21 فیصد
– ماش کی دال 20.76 فیصد
– لپٹن چائے 17.93 فیصد
– آلو 15.11 فیصد
: مسور کی دال 8.86 فیصد
– پیٹرول کی قیمت میں 1.24 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
آمدنی کے حساب سے مہنگائی کا اثر:
رپورٹ کے مطابق،
مختلف آمدنی کے گروپوں پر مہنگائی کا اثر مختلف ہے۔
17,732 روپے ماہانہ کمانے والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح میں 3.98 فیصد اضافہ ہوا،
جس کے نتیجے میں یہ 317.34 پوائنٹس تک پہنچ گئی۔
اسی طرح، 17,732 سے 22,888 روپے کمانے والوں کے لیے مہنگائی میں 5.26 فیصد اضافہ ہوا،
جس سے ایس پی آءی 317.42 پوائنٹس پہنچ گیا، جو پچھلے ہفتے 301.55 پوائنٹس تھا۔
22,889 سے 29,517 روپے آمدنی والے گروپ کے لیے یہ شرح 4.44 فیصد بڑھی،
اور ایس پی آءی 340.39 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جبکہ گزشتہ ہفتے یہ 325.92 پوائنٹس تھا۔
29,518 سے 44,175 روپے ماہانہ آمدنی والے افراد کے لیے یہ شرح 1.02 فیصد بڑھی،
اور ایس پی آءی 328.38 پوائنٹس رہا، جو پچھلے ہفتے 319.26 پوائنٹس تھا۔
44,175 روپے سے زائد کمانے والوں کے لیے مہنگائی میں 3.03 فیصد اضافہ ہوا،
اور ایس پی آءی 328.92 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ پچھلے ہفتے یہ 319.26 پوائنٹس تھا۔
ملک بھر میں مہنگائی کے حالیہ رجحانات کے باعث صارفین اور حکومتی اداروں کی توجہ اس مسئلے
کی جانب مبذول ہے، تاکہ قیمتوں پر قابو پایا جا سکے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔