
پاکستان کا تجارتی خسارہ مالی سال 2025-2026 کے دوران بڑھتا ہوا، اگست میں 2.87 ارب ڈالر تک پہنچ گیا!
رواں مالی سال کے دوسرے مہینے، یعنی اگست 2025 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 2.87 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے،
جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 30 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اگست 2024 میں یہ خسارہ 2.20 ارب ڈالر تھا۔
اس اضافے کی بنیادی وجہ ملک میں درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی ہے۔
اگست 2025 میں برآمدات 2.42 ارب ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ریکارڈ شدہ 2.76 ارب ڈالر کے مقابلے میں 12.5 فیصد کم ہیں۔
دوسری جانب،
درآمدات 5.29 ارب ڈالر تک پہنچیں، جو کہ اگست 2024 کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے،
جب کہ وہ اس وقت 4.96 ارب ڈالر تھیں۔ دوسری طرف، جولائی 2025 کے مقابلے میں اگست کے دوران
تجارتی خسارہ 3.14 ارب ڈالر سے کم ہو کر 2.87 ارب ڈالر رہ گیا، یعنی 9 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اس طرح، رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں، جو کہ جولائی اور اگست پر مشتمل ہے،
ملک کا مجموعی تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 29 فیصد سے زائد بڑھ
کر 6.01 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس دوران برآمدات معمولی اضافہ کے ساتھ 5.1 ارب ڈالر رہیں،
جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت میں ریکارڈ شدہ 5.06 ارب ڈالر سے 0.6 فیصد زیادہ ہیں۔
اسی عرصے میں درآمدات بھی 14 فیصد بڑھ کر 11.12 ارب ڈالر ہو گئی ہیں،
جبکہ مالی سال 2025 کے پہلے دو مہینوں میں یہ رقم 9.73 ارب ڈالر تھی۔