گلوکار علی ظفر کیخلاف جنسی ہراسگی مہم چلانے پر میشا شفیع سمیت 8 افراد قصور وار قرار
لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسگی اور کردارکشی سے متعلق چلنے والی مہم کی تحقیقات مکمل کرلی گئی
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت، علی گل پیر، ماہیم جاوید، لینا غنی سمیت دیگر افراد کو قصور وار قراردے دیا گیا جبکہ ان تمام کے خلاف عبوری چالان عدالت میں جمع کردیا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ لاہور نے عدالت میں جمع کرائے گئے عبوری چالان میں استدعا کی ہے کہ عدالت کے حکم پر علی ظفر کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی گئیں۔
تحقیقات مکمل ہونے پر میشا شفیع اور عفت عمر سمیت 8 افراد علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی گئی منفی مہم میں ملوث پائے گئے۔
چالان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے مگر تحقیقات میں ان تمام افراد میں سے کوئی بھی شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عبوری چالان پر کارروائی کا آغاز کیا جائے۔
یاد رہے کے گزشتہ برس 19 اپریل کو میشا شفیع نے ٹوئٹ کے ذرریعہ گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر طویل بحث اور علی ظفر کی کردار کشی کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور عفت عمر، علی گل پیر سمیت دیگر افراد نے منفی پروپگینڈا شروع کردیا تھا۔